About Us


About Us !

Hello Friends Welcome To Ftawa Online


فتاوی آن لائن میاں طایر رحمہ اللہ کی میزبانی میں منعقد ہونے والا ایک پروگرام تھا۔ جس میں شیخ الاسلام مولانا محمد اسحاق مدنی رحمہ اللہ لوگوں کے سوالات کے جوابات دیتے تھے۔ یہ علمی خزانہ ویڈیو اور آڈیو میں تھا ، اب اسے ٹیکسٹ کی شکل ‏میں بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جسے آپ اس بلاگر ویب سائٹ  پر دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں۔ 

 

مولانا اسحاق مدنی کون تھے!

محمد اسحاق مدنی (1935–2013) ایک پاکستانی اسلامی اسکالر تھے۔

moulana ishaq madni
moulana ishaq madni 



سیرت

شیخ الاسلام مولانا محمد اسحاق مدنی رحمہ اللہ 1935 میں لائل پور کے ایک چھوٹے زمیندار خاندان میں پیدا ہوئے۔ میٹرک کے بعد انہوں نے گورنمنٹ کالج لائل پور سے فرسٹ ڈویژن میں فیلو آف آرٹس (ایف اے) بطور اضافی مضمون بطور ریاضی پاس کیا۔ بعد میں انہوں نے مذہب کی طرف رجحان پیدا کیا اور مذہبی کاموں کو سمجھنے کے لیے عربی ، فارسی ، اردو اور انگریزی سیکھی۔ وہ اپنی زمینوں پر کام کرنے میں اپنے والد کی مدد کرتے تھے۔ عالم یہ تھا کہ کھیتوں میں ہل چلاتے ہوئے بھی ایک ہاتھ میں کتابیں پڑھتے رہتے تھے۔ مولوی احمد ملاح  سے انہوں نے صرف اور نحو پڑھی۔ پھر اس نے مولانا امداد الحق سے منطق ، فلسفہ اور دیگر فنون لطیفہ کے بارے میں رہنمائی حاصل کی۔ وہ عربی زبان اور ادب کے ماہر بن گےٴ، اور تحقیق کے میدان میں داخل ہوگےِٴ۔

وہ 1983 تک اپنے گاؤں کی مسجد میں خطبہ دیتے رہے۔ بعد میں ، انہوں نے فیصل آباد کی جامع مسجد ، (جامع مسجد محمدی کریمیہ کے نام سے )،میں  اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا شروع کیں۔ بعد میں وہ مشہور ہو گےٴ، بہت سے لوگوں نے ان کے جمعہ کے خطبات کی وجہ سے اپنے عقائد میں اصلاح کی۔ وہ فتاوی آن لائن پر لوگوں کے مختلف سوالات کے جوابات بھی دیا کرتے تھے۔ 

ان کا ایک منفرد پرجوش انداز تھا جس سے وہ مختلف مذہبی امور پر رائے دیتے تھے۔ محمد اسحاق بہت کم مذہبی ریسرچ اسکالرز میں سے تھے جو روایت پسند ہونے کے علاوہ غیر معمولی طور پر عملی بھی تھے۔ شریعت کے مختلف امور پر اعلان کرتے ہوئے انہوں نے نہ صرف اپنی دلیل کو صحیح روایات کی بنیاد پر قائم کیا بلکہ اپنے سامعین کو منطقی دلائل سے قائل کرنے میں کبھی ناکام نہیں ہوئے۔ اسحاق کو جذبات کے ساتھ ساتھ دلائل پر بھی زبردست عبور حاصل تھا اور اسی وجہ سے وہ شیعہ اور سنی دونوں مکاتب فکر کے درمیان انتہائی عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے اور ان کی تقریروں کو انتہائی توجہ کے ساتھ سنا جاتا تھا۔ اسحاق کا انتقال 21 شوال 1434 ہجری کو 28 اگست 2013 کو ہوا۔

ن‏‏ظریات

شیخ الاسلام اسلامی برادری کے اتحاد پر یقین رکھتے تھے۔ انہوں نے کبھی کسی فرقے کی مذمت نہیں کی اور اس وجہ سے ان کے دوستوں کا حلقہ تمام فرقوں کے لوگوں میں شمار ہوتا ہے۔ اسحاق مدنی نے کھلے عام اعلان کیا کہ "مذہب ہمارے درمیان دشمنی نہیں سکھاتا  ،میرا پیغام محبت ہے۔

تنقید

مولانا اسحاق نے اپنی تقریروں میں مکمل اور تفصیلی حوالہ جات سے دلیل دینے کا دعویٰ کیا اور پھر اپنے موقف پر ڈٹے رہے جس کی وجہ سے کئی علماء ان سے اختلاف کرتے رہے۔ اسحاق کے خلاف ان کی تنقید یہ تھی کہ وہ نہ مکمل اہلحدیث تھے اور نہ مکمل شیعہ ، بریلوی ، دیوبندی۔

ادبی کام

I will keep posting more important posts on my Website for all of you. Please give your support and love.

Thanks For Visiting Our Site

اسلام وتھ فیصل شکیل

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے